محفل میلادِ مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم

Spread the love

محفل میلادِ مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم بسلسلہ جشنِ عید میلاد النبیؐ

محفل میلادِ مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم بسلسلہ جشنِ عید میلاد النبیؐ

محبوبِ خدا، باعثِ تخلیقِ کائنات، فخرِ موجودات حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی ولادت کی نہ صرف اللہ پاک نے خوشی منائی بلکہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ولادت کی خوشی میں تمام کائنات میں چراغاں کیا گیا۔ فرشتوں نے خوشیاں منائیں اور حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام پر درود و سلام بھیجا۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے میلاد کی خوشی منانا انبیا، اولیا اور علمائے حق کا طریق رہا ہے۔ ہر کسی نے اپنے اپنے انداز میں حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے میلاد کی خوشی منائی۔ اس بابرکت مہینے میں عاشقین حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام پر کثرت سے درود بھیجتے ہیں۔ اپنے گھروں کو جھنڈیوں اور قمقموں سے سجاتے ہیں۔ نورانی محافل منعقد کروائی جاتی ہیں۔ ضیافتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ نذر و نیاز بانٹی جاتی ہے۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بارگاہِ عالی میں نعتیہ کلام پیش کیے جاتے ہیں۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی سیرتِ مطہرہ کے مختلف پہلوؤ ں کا تذکرہ کیا جاتا ہے۔ درود و سلام کی مجالس ہوتی ہیں۔اہلِ عقیدت و محبت حضرات اپنے قلوب کو عشقِ مصطفیؐ سے سرشار کرنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ محبوبِ خدا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام سے محبت اور عقیدت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ ہر لمحہ ٔ زندگی حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی یاد میں بسر ہو اور زندگی کا ہر عمل حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی سیرت کے مطابق ہو تب ہی انسان صادق طالبِ مولیٰ کہلانے کا حقدار ہو گا اور یہی حقیقی مومنین کا شعار ہے۔ 

سلسلہ سروری قادری حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے نقش ِ قدم پر ہے۔ مشائخ سروری قادری کا ہر ہر عمل حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی حیات و سیرت کی اتباع میں ہوتا ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ سلسلہ سروری قادری کو حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی خصوصی توجہ اور شفقت حاصل ہے تو بے جا نہ ہوگا۔ چونکہ مشائخ سروری قادری فنا فی الرسول اور فنا فی اللہ بقا باللہ کے مرتبہ پر فائز ہوتے ہیں اور ان کی ہستی حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ذاتِ اقدس میں اس قدر فنا ہو چکی ہوتی ہے کہ فقرِ محمدیؐ کا رنگ ان کے ہر ہر عمل اور ہر ہر حرکت سے عیاں ہوتا ہے۔ پھر وہ زینتِ کائنات حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ولادت کی خوشی کیونکر نہ منائیں۔ بلکہ وہ جہاں کہیں بھی قدم رنجہ فرماتے ہیں میلاد کی محفل شروع ہو جاتی ہے اور حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے یومِ ولادت کی خوشی میں عظیم الشان محافل منعقد کروانا تو مشائخ سروری قادری کی اوّلین ترجیح ہے۔
سلسلہ سروری قادری کے موجودہ شیخِ کامل، مجددِ دین، شبیہ غوث الاعظم، سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس ہیں۔ آپ کا لقب سلطان العاشقین اس بنا پر ہے کہ آپ عاشقوں کے سلطان ہیں اور عاشق ہوتا ہی وہ ہے جو محبوب پر اپنی ہر چیز حتیٰ کہ اپنی جان بھی قربان کر دے۔ اگر عاشقوں کا یہ حال ہے تو عاشقوں کے سلطان کا کیا عالم ہوگا۔۔۔سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے اپنی جان، مال، اولاد توکیا اپنی زندگی کا لمحہ لمحہ فقرِ محمدی ؐکے لیے وقف کر دیا ہے۔ آپ مدظلہ الاقدس کی زندگی کا مقصد حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ورثہ فقر‘ جو کہ حقیقی اسلام ہے‘ سے دنیا بھر کو متعارف کروانا ہے۔ اس لیے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے میلاد کی خوشی میں عظیم الشان محافل منعقد کروانا تو آپ کی روایت ہے کیونکہ ان محافل میں فقر کی دولت تقسیم کی جاتی ہے۔
12 ربیع الاوّل1441 ھ اتوار کے روز بھی حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ولادت کی خوشی میں خانقاہ سروری قادری لاہور میں ایک عظیم الشان روحانی و نورانی محفل کا اہتمام کیا گیا۔
محفل کی تیاریاں ایک مہینہ قبل ہی شروع کر دی گئی تھیں۔ ملک بھر میں مریدین اور عقیدتمندوں کو محفل میلادِ مصطفیؐ میں شرکت کے لیے دعوت نامے بھیجے گئے اور بذریعہ ٹیلی فون بھی دعوت دی گئی جس کے نتیجے میں ملک بھر سے مریدین اور عقیدتمندوں کی کثیر تعداد نے محفل میں شرکت کی۔
سلطان العاشقین ہاؤس اور خانقاہ سروری قادری دونوں کو خوبصورت برقی قمقموں سے نہایت خوبصورتی سے سجایا گیا۔ رات کے وقت رنگ برنگ قمقموں سے روشن سلطان العاشقین ہاؤس اور خانقاہ سروری قادری کی خوبصورت عمارتیں ماحول کو مزید خوبصورت بنا دیتیں۔ دور سے ہی اس خوبصورتی کو دیکھنے والے متحیر رہ جاتے۔
مریدین اور عقیدتمندوں کی خانقاہ سروری قادری لاہور میں آمد کا سلسلہ محفل ِ میلاد سے چند روز قبل ہی شروع ہو گیا۔ تمام مریدین اور عقیدتمند اس بابرکت اور عظیم الشان محفل کے انتظامات میں حصہ لینے کے لیے ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی فکر میں تھے۔ ہر کوئی انتظامات اور تیاروں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے لیے بے چین تھا۔ اور ہوتا بھی کیوں نہ۔۔۔۔۔یہ عظیم الشان محفل بھی تو اس عظیم الشان ہستی کی ولادت کی خوشی میں تھی جس کے لیے اللہ پاک نے تمام کائنات تخلیق فرمائی۔ اس عظیم الشان ہستی کی رضا و خوشی کی خاطر تو تن من نچھاور کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھنی چاہیے۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی رضا کے حصول سے جو خوشی اور نورانیت حاصل ہوتی ہے ہر طالب ِ مولیٰ اپنے قلب کو اس نورانیت سے منور کرنے کے لیے بیتاب تھا۔
تحریک دعوتِ فقر کی مجلس ِ شوریٰ کے تمام ممبران نے میلادِ مصطفیؐ کی خوشی میں سفید سوٹ اور سبز ویسٹ کوٹ زیب ِ تن کی ہوئی تھیں جو بہت ہی خوبصورت منظر پیش کر رہی تھیں۔
مریدین اور عقیدتمند مرشد کریم سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کے رُخِ انور کے دیدار کے لیے بیتاب تھے۔ اس روز موسم بھی نہایت خوشگوار تھا۔ ٹھنڈی ٹھنڈی دلفریب ہوا چل رہی تھی۔ سورج کی سنہری کرنیں ماحول کو مزید منور کر رہی تھیں۔ محبوبِ خدا کے یومِ ولادت کی خوشی میں فضا معطر تھی۔ خانقاہ سروری قادری کے باہر عشاق مرشد کریم کے استقبال کی خاطر پلکیں بچھائے پھولوں کی پتیاں اور ہاتھوں میں تحریک دعوتِ فقر کے جھنڈے لیے منتظر کھڑے تھے۔ ان کی بے چینی لمحہ بہ لمحہ بڑھ رہی تھی۔ دل تھا کہ مرشد کے رُوئے زیبا کے دیدار کے لیے مضطرب تھا۔ سانسیں ذکرِ یاھُو میں مشغول تھیں۔ نظریں اس راستے پر مرکوز تھیں جہاں سے مرشد کریم کی سواری نے جلوہ افروز ہونا تھا۔ نعت خوان میلادِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی خوشی میں آمدِ مصطفی مرحبا مرحبا پڑھ کر حاضرین کو محظوظ کر رہے تھے۔ ایک ایسا روحانی سماں بندھ چکا تھا کہ عشقِ حقیقی کی تڑپ دلوں میں پیدا ہو چکی تھی۔ ایسے میں اچانک فضا تکبیر و رسالت کے نعروں سے گونج اٹھی۔ مرشد کریم سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی سواری نمودار ہوئی۔ گلاب کے پھولوں کی پتیوں نے فضا کو رنگین و معطر کر دیا۔ عشاق دیوانہ وار مرشد کریم کی گاڑی پر پھول نچھاور کر رہے تھے۔ تحریک دعوتِ فقر کے جھنڈے لہرائے جا رہے تھے۔ تکبیر و رسالت اور نعرئہ حیدری کی آواز سے فضا گونج رہی تھی۔ آمد مصطفیؐ مر حبا مرحبا۔ ۔۔ سرکار کی آمد مرحبا، دلدار کی آمد مرحبا ۔ ۔ ۔
سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس اپنی گاڑی سے نیچے اترے جہاںآپ مدظلہ الاقدس کے خلفا صاحبزادہ سلطان محمد مرتضیٰ نجیب صاحب، محمد عبداللہ اقبال سروری قادری صاحب، ڈاکٹر حسنین محبوب سروری قادری صاحب اور منتظمِ اعلیٰ تحریک دعوتِ فقر ملک محمد نعیم عباس کھوکھر سروری قادری صاحب نے آپ مدظلہ الاقدس کو گلدستے پیش کیے۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے اپنے تینوں خلفاء اور منتظمِ  اعلیٰ کو گلے لگایا اور اپنی مسند پر براجمان ہوئے۔
سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کے زیبِ مسند ہوتے ہی عشاق کے قلوب گویا سکون میں آ گئے ۔۔۔ دلدار کے دیدار سے بڑھ کر سکون و قرار کی چیز اور کیا ہو سکتی ہے۔۔۔ایک حسین اور نورانی چہرے سے انوار و تجلیات نکل رہی ہیں۔۔۔عشاق کے دل مچل رہے ہیں۔ ۔۔ایک وجد سا طاری ہے۔۔۔بنا پلکیں جھپکائے عشاق دیدار میں محو اپنی دید کی پیاس بجھا رہے ہیں۔۔ لیکن پیاس ہے کہ بجھنے کا نام نہیں لے رہی۔۔۔ دل ہے کہ ھل من مزید کی صدا بلند کیے جا رہا ہے۔۔۔ محبوب کی ہستی میں فنا ہونے کو عشاق بےقرار ہیں۔ ۔۔۔کیف و مستی کا عالم تھا۔ ایسے میں محفل کے باقاعدہ آغاز کے لیے نقیب ِ محفل ملک محمد نعیم عباس کھوکھر سروری قادری نے سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس سے اجازت طلب کی۔ سب سے پہلے ملک محمد نعیم عباس کھوکھر سروری قادری نے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی شانِ اقدس اور تعریف میں چند عقیدت بھرے جملے پیش کیے۔ جس کے بعد مولانا محمد اسلم سروری قادری نے تلاوتِ قرآن سے محفل کا آغاز کیا۔
نقیبِ محفل ملک محمد نعیم عباس کھوکھر سروری قادری نے بارگاہِ رسالت میں ہدیہ نعت پیش کرنے کے لیے محسن رضا سلطانی کو دعوت دی جنہوں نے اپنی خوبصورت اور پُرسوز آواز میں آقا پاک علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی جسے حاضرین نے خوب سراہا۔

سارے نبیاں دا نبیؐ تو امام سوہنیا
لکھاں تیرے تے درود تے سلام سوہنیا

اس کے بعد محمد رمضان باھُو نے اپنے مخصوص دلفریب انداز میں حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی شانِ اقدس میں نعتیہ کلام پیش کیا اور حاضرین سے خوب داد وصول کی۔

حبیبا اوچی شان والیا جے توں آئیوں تے بہاراں آئیاں
اللہ نوں توں پیارا لگنا ایں تائیوں ربّ نے وی خوشیاں منائیاں

اس کے بعد پروفیسر حافظ حماد الرحمن سروری قادری نے ’’وسعتِ علم ِ نبویؐ‘‘ کے موضوع پر بیان کیا اور اس ضمن میں مختلف احادیث اور روایات کو بھی حاضرین کے گوش گزار کیا۔
عطا الوھاب سروری قادری نے بھی حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی شانِ مطہرہ میں تحریر کردہ خوبصورت نعت کا نذرانہ پیش کیا۔

لکھ میم دے پردے پا سانول تینوں عاشق لوک سیان گئے
بھانویں کہندا رہ تو اَنا بشری تینوں جانن والے جان گئے

سلسلہ سروری قادری میں عطائے خلافت
جشنِ عید میلاد النبیؐ کے خوبصورت موقع پر سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس نے منتظمِ  اعلیٰ ملک محمدنعیم عباس کھوکھر سروری قادری اور محمد   ناصر حمید سروری قادری کو ان کی راہِ فقر میں دی گئی قربانیوں اور پُرخلوص ڈیوٹیوں کی بنا پر سلسلہ سروری قادری کی خلافت عطا فرمائی۔ آپ مدظلہ الاقدس نے ان دو ساتھیوں کے خلوص، وفا اور محبت کی تعریف فرمائی اور ان کے لیے دعا فرمائی کہ اللہ انہیں استقامت عطا فرمائے۔
گزشتہ برس 12 ربیع الاوّل 1440ھ بمطابق 21 نومبر 2018ء سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے صاحبزادہ سلطان محمد مرتضیٰ نجیب صاحب کو خلافت عطا فرمائی تھی اور اپنے وصال کے بعد اپنے دربار کا سجادہ نشین مقرر فرمایا تھا۔ رواں سال 12 ربیع الاوّل کے پُرنورو پُرمسرت موقع پر سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے اپنے خلفاء محمد عبداللہ اقبال سروری قادری کو نائب سجادہ نشین اوّل اور ڈاکٹر حسنین محبوب سروری قادری کو نائب سجادہ نشین دوم مقرر فرمایا اور ان کے لیے دعا فرمائی کہ اللہ پاک انہیں کامیاب کرے اور اپنا سایہ ان پر قائم رکھے۔
اس موقع پر سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے ایک اور اہم اعلان فرمایا۔ آپ مدظلہ الاقدس نے اپنے نو منتخب خلیفہ اور منتظمِ  اعلیٰ تحریک دعوتِ فقر ملک محمد نعیم عباس کھوکھر کو ’’خانقاہ سلطان العاشقین‘‘ اور ’’مسجد ِ زہرا‘‘ کے پراجیکٹ کا تاحیات نگرانِ اعلیٰ مقرر فرمایا اور ان کے لیے دعا فرمائی کہ اللہ اس ڈیوٹی کو بحسن و خوبی سرانجام دینے کی توفیق عطا فرمائے۔
آخر میں سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے دوبارہ دونوں نو منتخب خلفا ملک محمد نعیم عباس کھوکھر صاحب اور محمد ناصر حمید صاحب کے لیے خصوصی دعا فرمائی کہ اللہ پاک ان کا نور مکمل فرمائے اور اپنی معرفت عطا فرماتے ہوئے ان کی تربیت فرمائے۔
عطائے اسمِ محمدؐ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس نے حسب ِ روایت جشنِ عید میلاد النبیؐ کے بابرکت موقع پر نہ صرف ملک بھر سے منتخب خوش نصیب طالبانِ مولیٰ کو اسمِ محمدؐ عطا فرمایا بلکہ بیرون ملک مقیم طالبانِ مولیٰ کو بھی اس نعمت ِ عظیم سے سرفراز فرمایا۔۔سبحان اللہ

قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کر دے
دہر میں اسمِ محمدؐ سے اجالا کر دے

بیعت اور عطائے ذکر و تصور اسم اللہ ذات اسمِ محمدؐ عطا فرمانے کے بعد سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس نے ملک بھر سے محفل میلادِ مصطفیؐ میں شرکت کے لیے آئے سینکڑوں عقیدتمندوں کو بیعت فرما کر سلسلہ سروری قادری میں داخل فرمایا اور اسمِ اللہ ذات کا تصور، ذکر ِ یاھُواور مشقِ مرقومِ وجودیہ عطا فرمائی۔
آخر میں سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے تمام مریدین سے فرداً فرداً ملاقات فرمائی اور نمازِ ظہر باجماعت ادا کرنے کے بعد محفل سے رخصت ہوئے۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کے محفل سے رخصت ہوتے ہوئے گویا محفل سے رونق ختم ہو گئی ہو۔
پُرتکلف لنگر سے ضیافت جشنِ عید میلا النبیؐ کے خوبصورت موقع پر شعبہ لنگر کی طرف سے محفل کے شرکاء کے لیے پُرتکلف لنگر پاک کا اہتمام کیا گیا تھا جو کہ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی روایت ہے۔

Click to rate this post!
[Total: 0 Average: 0]

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں