یہ نظر میرے پیر کی | Ye Nazar merey Pir Ki

Spread the love

یہ نظر میرے پیر کی

تحریر:مسز سونیا نعیم سروری قادری ۔ لاہور

کوئی اندازہ کر سکتا ہے اس کے زورِ بازو کا
نگاہِ مرد مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں

نگا ہِ کا مل ایک معمولی پتھر کو پا رس کا روپ دے دیتی ہے۔ تصوف کی تا ر یخ کے اوراق نگاہِ کامل کے بے شمار واقعات سے بھرے پڑے ہیں جب ڈاکو، چور، گناہگار ایک لمحے میں برائی سے تا ئب ہو کر نیک بن گئے۔ جو جہالت کے باعث لوگو ں کولو ٹتے تھے نگاہِ مرشد کے فیض سے دوسروں کے لیے مشعل ِ راہ بن گئے۔
اللہ تعالیٰ نے نظرمیں خاص تاثیر رکھی ہے۔ نظر ِ بد کسی انسان کو نقصان پہنچاسکتی ہے یا اس کی تقدیر پر اثر انداز ہو سکتی ہے جیسا کہ قرآنِ پاک میں بُری نظر کے بارے میں ارشادِ ربانی ہے :
ترجمہ : اور بے شک کافر لو گ جب قرآن سنتے ہیں تو ایسے لگتا ہے کہ آپ کو اپنی (حا سدانہ بد) نظروں سے نقصا ن پہنچا نا چاہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ تو دیوانہ ہے۔ (القلم51)
حضرت عبداللہ بن عباسؓ روایت کر تے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے ارشاد فرما یا ’’نظر حق ہے اگر کوئی چیز تقدیر کو کاٹ سکتی ہے تو نظرہے اور جب تم سے (نظر کے علاج کیلئے)غسل کرنے کیلئے کہا جائے تو غسل کر لو۔‘‘
جب نظر بد کی تا ثیر ہے تو فقرا کا ملین کی نگاہِ فیض کی تاثیر کا کیاعالم ہو گا کیو نکہ ان کے وجود میں ذات حق جلوہ گر ہو تی ہے۔ جیسا کہ حدیث پاک میں ہے:
ترجمہ: مو من کی فراست سے ڈرو کیو نکہ وہ اللہ کے نو ر سے دیکھتا ہے۔ (ترمذی ، الجا مع،ابواب التفسیر)
ساری عمر کی ریا ضتیں اور مشقتیں انسان کو وہاں نہیں پہنچا سکتیں جہاں مرشد کامل اکمل کی ایک نگاہ پہنچا دیتی ہے۔
حضرت سلطان باھُوؒ فرماتے ہیں :

سَے روزے سَے نفل نمازاں، سے سجدے کر کر تھکے ھُو
سَے واری مکّے حج گزارن، دل دی دوڑ ناں مکّے ھُو
چلّے چلیہے جنگل بَھونا، اِس گَل ِتھیں ناں پکّے ھُو
سبھے مطلب حاصل ہوندے باھوؒ ،جد پیر نظراِک تکّے ھُو

علامہ اقبالؒ کامل اکمل مر شد کی نظر کے بارے میں یوں بیان فرماتے ہیں:

صد کتاب آموزی از اہل ہنر
خوشتر آں درسے کہ گیری از نظر

تر جمہ:اگر اہلِ علم سے تو سو کتابیں پڑھ لے تو اس کی نسبت وہ ایک درس بہتر ہے جو تو کسی (مرشدکامل کی) نظر سے حاصل کر ے۔
علامہ اقبالؒ پر رازِ حقیقت عیاں تھا جو ان کی شاعری میں جھلکتا ہے آپ جانتے تھے فقیر ِ کامل کی نظر سے ہی دین کی حقیقت کو پایا جا سکتا ہے۔ آپ نے لوگو ں کو اپنی شاعری کے ذریعے اِس بات سے آگاہ بھی کیا ہے کہ: 

دین مجو اندر کتب اے بے خبر 
علم و حکمت از کتب، دین از نظر

ترجمہ:اے بے خبر! دین کو کتابوں میں تلاش نہ کر۔ علم و حکمت تو کتابوں میں ہے مگر دین (کسی کامل ولی کی)نظر سے ملتا ہے۔
مسلمانوں کی زبوں حالی کا علاج بھی علامہ اقبالؒ نے کامل مرشد کی نگاہ ہی بتایا ہے۔ چاہے وہ کوئی بھی دور ہو کامل اکمل مرشد ہر دور میں موجود ہوتا ہے اور اس کی نگاہ میں وہ سحر ہوتا ہے کہ ڈوبی ہوئی قوم بھی پار لگ جاتی ہے۔

الٰہی سحر ہے پیران خرقہ پوش میں کیا!
کہ اِک نظر سے جوانوں کو رام کرتے ہیں

ُُُُپھر عقل اور نگاہِ کامل کا موازنہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں
 ترا علاج نظر کے سوا کچھ اور نہیں

سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الر حمن مدظلہ اقدس دورِ حاضر کے امام،انسانِ کامل اور سروری قادری سلسلہ کے اکیتسویں شیخ ِ کامل ہیں۔ سروری قادری سلسلہ کے فقیر ِ کامل کی نگاہ کے بارے میں سلطان الاو لیا حضرت سخی سلطان محمد عبدالعزیزؒ فرماتے ہیں:
٭ سروری قادری فقیر ِ کامل تصرف کا مالک ہو تا ہے اس کی نگاہ نشانہ پر لگنے والے تیر کی مثل ہوتی ہے یعنی جتنا بڑا مجمع ہووہ جس کو چاہے فیض سے نواز دے۔(مجتبیٰ آخر زمانی)
سلطان العاشقین مرشد کامل اکمل مکمل جامع نورالہدیٰ امامِ وقت اور فقر کے وارث ہیں۔ َ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا فرما ن ہے اِذَا تَمَّ الْفَقْرُ فَھُوَ اللّٰہ(جہاں فقر مکمل ہوتا ہے وہیں اللہ ہے)۔ ایسے کامل اکمل مرشد کی ایک نگاہِ کیمیا ہی طالب کو رازِ فقر تک پہنچا دیتی ہے۔
آپ مدظلہ الاقدس کی شخصیت ان تمام صفات کی عکاسی کرتی ہے جو حضرت سلطان باھوؒ نے رسالہ روحی شریف میں بیان فرمائی ہیں:

٭ ان کی نظر سراسر نورِ وحدت اور کیمیا ئے عزت ہے۔ جس طالب پر ان کی نگاہ پڑجاتی ہے وہ مشاہدءِ حق تعالیٰ ایسے کرنے لگتا ہے گویا اس کا پورا وجود مطلق نور بن گیاہو۔ انہیں طالبوں کو ظاہری ورد و ظائف اور چلہ کشی کی مشقت میں ڈالنے کی حاجت نہیں ہے۔

سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کی نگاہ طالبانِ مولیٰ کے قلوب کو ایک ہی پَل میں بدل دیتی ہے۔ اُن کا دل دنیاوی لذ توں اور خواہشات سے پاک اور عشق ِ الٰہی سے معمور ہو جاتا ہے۔ جو طالبانِ حق آپ مدظلہ الاقدس کے دست ِ مبارک پر بیعت ہیں اُن کے بے شمار مشاہدات ہیں کہ کس طرح آپ مد ظلہ الا قدس کی نگاہِ کامل نے اُن کے تمام روحانی امراض لالچ، حسد، تکبر، کینہ، انانیت، ہوس، بغض، حب ِ دنیا اور حُب ِ عقبیٰ وغیرہ کو ان کے دلوں سے نکال باہر کیا۔ آپ مدظلہ الاقدس طالبانِ حق کو ظاہری و ظائف، چلہ کشی اور ریاضت و مشقت میں نہیں ڈالتے بلکہ نگاہِ کامل سے تزکیۂ نفس کرکے ان کے قلبی اور روحانی امراض کا خاتمہ فرماتے ہیں۔ ایسے کمالات صرف کامل اکمل مکمل مرشد ہی کر سکتا ہے۔ سلطان باھوؒ فرماتے ہیں:

کامل مرشد ایسا ہووے ، جیہڑا دھوبی وانگوں چھٹے ھُو
نال نگاہ دے پاک کریندا، وچ سبحی صبون نہ گھتے ھُو

آپ مدظلہ الاقدس کی بارگاہ میں چاہے کوئی اللہ کی طلب میں آئے چاہے دنیا کی کوئی جائز حاجت لے کر آئے آپ مدظلہ الاقدس کی نگاہ کا فیض ہے کہ وہ کبھی خالی ہاتھ نہیں لوٹتا۔ بیشک آپ مرشد کامل اکمل ہیں جیسا کہ سلطان باھوؒ فرما تے ہیں:

سبھے مراداں حاصل ہویاں باھو،ؒ جدا ں مرشد نظر مہر دی تکّی ھُو

میں اپنے مرشد کریم سلطان العاشقین کی نگاہِ کرم کی تعریف میں وہی شعر بیان کروں گی جو انہوں نے اپنے مرشد کر یم سلطان الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علیؒ کیلئے بیان کیے:

آپ کی نگاہِ کامل سے ناقصوں کو کمال ملا
ملا سب کو عشق مگر خواص کو مانند ِ بلالؓ ملا

سلطان الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علیؒ فرماتے ہیں:
٭ مرشد تین قسم کے ہو تے ہیں، اوّل کامل جو مرغی کی مثل ہوتا ہے۔ جس طرح مرغی کے نیچے جو انڈے آ جائے ان سے بچے نکل آتے ہیں اور جو باہر رہ جائیں ان سے بچے نہیں نکلتے اسی طرح جو مرید مر شد کامل کی صحبت میں بیٹھتے رہیں وہ مرشد کی نظر میں ہوتے ہیں اور جو اس کی محفل سے نکل جائیں وہ اس کے تصرف سے باہر ہو جاتے ہیں۔ دوسرا مرشد مکمل کچھوے کی مثل ہوتا ہے۔ کچھوا انڈے خشکی پر دیتاہے لیکن خود پانی میں رہتا ہے اور وہیں سے نگاہ کرتا ہے اور بچے نکل آتے ہیں لیکن اس کی بھی ایک حد ہوتی ہے جہاں تک نگاہ اثر کرتی ہے۔ سوم مرشد کامل اکمل کونج کی مثل ہوتا ہے کونج مشرق میں انڈے دیتی ہے اور مغرب میں جا کر نظر کرتی ہے تو بچے نکل آتے ہیں۔ اس کی نظر کی کوئی حد نہیں ہوتی۔ اصل مرشد وہی ہوتا ہے جس کی نظر ہر وقت طالب پر رہے چاہے طالب مشرق میں ہو یا مغرب میں۔ (مجتبیٰ آخر زمانی)
سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کے مرشد کامل اکمل ہونے کی گواہی اور آپ کی نگاہ کے تصرف کی بے شمار مثالیں ہمیں آپ مدظلہ الاقدس کے مریدین سے ملتی ہیں۔ آپ مدظلہ الاقدس کے بہت سے مریدین دوسرے ممالک میں رہتے ہوئے ہر لمحہ آپ کی نگاہ میں رہتے ہیں اور آپ کے فیض سے مستفید ہو کر فقر کی منازل طے کر رہے ہیں ۔ سات سمندر بھی آپ مدظلہ الاقدس کی نگاہ کی راہ میں رکاوٹ نہیں۔
آپ کی نگاہ سے طالبانِ حق کے دلوں پر اسمِ اللہ ذات نقش ہوجاتا ہے اور وہ اس کی تجلیات کو ہر وقت محسوس کرتے ہیں۔ مرشد کامل اکمل کو ہی یہ کمال حا صل ہوتا ہے کہ وہ دل بدل دے۔ جو ایسا نہیں کر سکتاوہ مرشد ہی کیا۔

فقط نگاہ سے ہوتا ہے فیصلہ دل کا
نہ ہو نگاہ میں شوخی تو دلبری کیا ہے

سلطان العاشقین حضرت سخی سلطا ن محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کی زندگی کا مقصدطالبانِ مولیٰ کی ظاہری و باطنی تربیت اور فقر کی تعلیم کو عام کرنا ہے۔ آپ مدظلہ الاقدس سے بے شمار لوگ ملنے کے لئے آتے ہیں اور آپ کی نگاہ سے بلاتفریق فیض یاب ہوتے ہیں۔ آپ کی نگاہ اور محبت سے بہت سے طالبانِ مولیٰ عارف ہوئے ہیں۔ آپ مدظلہ الاقدس کی بارگاہ میں جو طالب ِ مولیٰ سچے دل اور مکمل اعتقاد سے حاضرہوتا ہے وہ ضرور منزل کو پا لیتا ہے اوراُس کی زندگی بدل جاتی ہے۔ عشق ِ مصطفیؐ اور عشق ِ الٰہی اُس کے دل میں رچ بس جاتا ہے اور اُس کی ساری توجہ اور دھیان صرف اللہ کی طرف ہو جاتا ہے۔ پس نہ صرف اس کی دنیا بلکہ عقبیٰ بھی آپ مدظلہ الاقدس کی نگاہِ فیض رساں سے بدل جاتی ہے۔

نگاہِ مرشد کامل سے عشقِ مصطفیؐ حاصل
خدا کا قرب دیتی ہے محبت پیر خانے کی 

طالبانِ مولیٰ اور متلاشیانِ حق کے لیے دعوتِ عام ہے کہ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کی نگاہِ کامل سے فیضیاب ہونے کے لیے ان کے دامن سے وابستہ ہوں اور ان سے ذکر و تصور اسم اللہ ذات اور مشق مرقومِ وجودیہ حاصل کر کے اللہ کی پہچان اور قرب حاصل کریں اور جو لوگ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کے دامن سے وابستہ ہیں اللہ سے دعا ہے کہ انہیں استقامت دے اور وہ ہمیشہ اس دامن سے وابستہ رہیں اور سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی خدمت کرتے رہیں۔ آمین

Click to rate this post!
[Total: 0 Average: 0]

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں